Tafseer-e-Usmani - Al-Ahzaab : 73
لِّیُعَذِّبَ اللّٰهُ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْمُنٰفِقٰتِ وَ الْمُشْرِكِیْنَ وَ الْمُشْرِكٰتِ وَ یَتُوْبَ اللّٰهُ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠   ۧ
لِّيُعَذِّبَ اللّٰهُ : تاکہ اللہ عذاب دے الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق مردوں وَالْمُنٰفِقٰتِ : اور منافق عورتوں وَالْمُشْرِكِيْنَ : اور مشرک مردوں وَالْمُشْرِكٰتِ : اور مشرک عورتوں وَيَتُوْبَ : اور توبہ قبول کرے اللّٰهُ : اللہ عَلَي : پر۔ کی الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتِ ۭ : اور مومن عورتوں وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
تاکہ عذاب کرے اللہ منافق مردوں کو اور عورتوں کو اور شرک والے مردوں کو اور عورتوں کو اور معاف کرے اللہ ایمان دار مردوں کو اور عورتوں کو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان5
5  میرے نزدیک اس جگہ " ویتوب اللہ علی المومنین " الخ کے معنی معاف کرنے کے نہ لیے جائیں بلکہ ان کے حال پر متوجہ ہونے اور مہربانی فرمانے کے لیں تو بہتر ہے جیسے (لَقَدْ تَّاب اللّٰهُ عَلَي النَّبِيِّ وَالْمُهٰجِرِيْنَ ) 9 ۔ التوبہ :117) میں لیے گئے ہیں۔ یہ تو مومنین کاملین کا بیان ہوا۔ اور " وکان اللہ غفورا رحیما " میں قاصرین و مقصرین کے حال کی طرف اشارہ فرما دیا۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ نسال اللہ تعالیٰ ان یتوب علینا ویغفرلنا وثیبنبا بالفوز اعلیم۔ انہ جل جلالہ وعم نوالہ غفور رحیم۔ تم سورة الاحزاب وللہ الحمد والمنۃ۔
Top