Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 111
وَ مَنْ یَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا یَكْسِبُهٗ عَلٰى نَفْسِهٖ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَمَنْ : اور جو يَّكْسِبْ : کمائے اِثْمًا : گناہ فَاِنَّمَا : تو فقط يَكْسِبُهٗ : وہ کماتا ہے عَلٰي نَفْسِهٖ : اپنی جان پر وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور جو کوئی کرے گناہ سو کرتا ہے اپنے ہی حق میں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے2
2  یعنی جو اپنے قصد سے گناہ کرے گا اس کا وبال تو اسی پر پڑے گا اور اس کی سزا خاص اسی کو دی جائے گی کسی دوسرے کو سزا نہیں ہوسکتی کیونکہ ایسا تو وہ کرسکتا ہے جس کو واقعی بات کی خبر نہ ہو یا حکمت سے بےبہرہ ہو۔ مگر حق سبحانہ و تعالیٰ تو بلا مبالغہ بصیغہ مبالغہ علیم و حکیم ہے وہاں اس کی گنجائش کہاں تو اب خود چوری کر کے یہودی کے سر لگانے سے کیا نفع ہوسکتا ہے۔
Top