Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 17
وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّ هُوَ كَظِیْمٌ
وَاِذَا بُشِّرَ : حالانکہ جب خوش خبری دی جاتی ہے اَحَدُهُمْ : ان میں سے کسی ایک کو بِمَا : ساتھ اس کے جو ضَرَبَ للرَّحْمٰنِ : اس نے بیان کیا رحمن کے لیے مَثَلًا : مثال ظَلَّ : ہوجاتا ہے وَجْهُهٗ : اس کا چہرا مُسْوَدًّا : سیاہ وَّهُوَ كَظِيْمٌ : اور وہ غم کے گھونٹ پینے والا ہوتا
اور جب ان میں کسی کو خوشخبری ملے اس چیز کی جس کو رحمان کے نام لگایا تو سارے دن رہے منہ اس کا سیاہ اور وہ دل میں گھٹ رہا ہے10
10  یعنی جو اولاد اناث خدا کے لیے تجویز کر رہے ہیں۔ وہ ان کے زعم میں ایسی عیب دار اور ذلیل و حقیر ہے کہ اگر خود نہیں اس کے ملنے کی خوشخبری سنائی جائے تو مارے رنج اور غصہ کے تیور بدل جائیں۔ اور دل ہی دل میں پیچ و تاب کھاتے رہیں۔ اس کی پوری تقریر سورة " صافات " کے اخیر رکوع میں گزر چکی ہے۔
Top