Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
کوئی نہیں پر میں نے برتنے دیا ان کو اور ان کے باپ دادوں کو یہاں تک کہ پہنچا ان کے پاس دین سچا اور رسول کھول کر سنا دینے والاف 3
3  یعنی افسوس ابراہیم کی ارث حاصل نہ کی اور اس کی وصیت پر نہ چلے بلکہ اللہ نے جو دنیا کا سامان دیا تھا اس کے مزوں میں پڑ کر خداوند قدوس کی طرف سے بالکل غافل ہوگئے۔ یہاں تک کہ ان کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے حق تعالیٰ نے اپنا وہ پیغمبر بھیجا جس کی پیغمبری بالکل روشن اور واضح ہے۔ اس نے سچا دین پہنچایا، قرآن پڑھ کر سنایا اور اللہ کے احکام پر نہایت صفائی کے ساتھ مطلع کیا۔
Top