Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 44
وَ اِنَّهٗ لَذِكْرٌ لَّكَ وَ لِقَوْمِكَ١ۚ وَ سَوْفَ تُسْئَلُوْنَ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ لَذِكْرٌ : البتہ ذکر ہے لَّكَ : تیرے لیے وَلِقَوْمِكَ : اور تیری قوم کے لیے وَسَوْفَ تُسْئَلُوْنَ : اور عنقریب تم پوچھے جاؤ گے
اور یہ مذکور رہے گا تیرا اور تیری قوم کا7 اور آگے تم سے پوچھ ہوگی8
7  یعنی قرآن کریم تیرے اور تیری قوم کے لیے خاص فضل و شرف کا سبب ہے۔ اس سے بڑی عزت اور خوش نصیبی کیا ہوگی کہ اللہ کا کلام اور ساری دنیا کی نجات و فلاح کا ابدی دستور العمل ان کی زبان میں اترا اور وہ اس کے اولین مخاطب قرار پائے۔ اگر عقل ہو تو یہ لوگ اس نعمت عظمیٰ کی قدر کریں۔ اور قرآن جو ان سب کے لیے بیش بہا نصیحت نامہ ہے اس کی ہدایات پر چل کر سب سے پہلے دنیاوی و اخروی سعادتوں کے مستحق ہوں۔ 8  یعنی آگے چل کر پوچھ ہوگی کہ اس نعمت عظمیٰ کی کیا قدر کی تھی ؟ اور اس فضل و شرف کا کیا شکر ادا کیا تھا ؟
Top