Tafseer-e-Usmani - Al-Fath : 23
سُنَّةَ اللّٰهِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ١ۖۚ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا
سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور الَّتِيْ : وہ جو قَدْ خَلَتْ : گزرچکا مِنْ قَبْلُ ښ : اس سے قبل وَلَنْ : اور ہرگز نہ تَجِدَ : تم پاؤگے لِسُنَّةِ اللّٰهِ : اللہ کا دستور تَبْدِيْلًا : کوئی تبدیلی
رسم پڑی ہوئی اللہ کی جو چلی آتی ہے پہلے سے اور تو ہرگز نہ دیکھے گا اللہ کی رسم کو بدلتے7
7  یعنی جب اہل حق اور باطل کا کسی فیصلہ کن موقع پر مقابلہ ہوجائے تو آخرکار اہل حق غالب اور اہل باطل مغلوب و مقہور کیے جاتے ہیں یہ ہی عادت اللہ کی ہمیشہ سے چلی آتی ہے جس میں کوئی تبدل و تغیر نہیں۔ ہاں یہ شرط ہے کہ اہل حق بہیآت مجموعی پوری طرح حق پرستی پر قائم رہیں۔ اور بعض نے ( وَلَنْ تَجِدَ لِسُـنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِيْلًا) 48 ۔ التح :23) کے معنی یوں کیے ہیں کہ اللہ کی عادت کوئی دوسرا نہیں بدل سکتا۔ یعنی کسی اور کو قدرت نہیں کہ وہ کام نہ ہونے دے جو سنت اللہ کے موافق ہونا چاہیے تھا
Top