Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 113
قَالُوْا نُرِیْدُ اَنْ نَّاْكُلَ مِنْهَا وَ تَطْمَئِنَّ قُلُوْبُنَا وَ نَعْلَمَ اَنْ قَدْ صَدَقْتَنَا وَ نَكُوْنَ عَلَیْهَا مِنَ الشّٰهِدِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا نُرِيْدُ : ہم چاہتے ہیں اَنْ : کہ نَّاْكُلَ : ہم کھائیں مِنْهَا : اس سے وَتَطْمَئِنَّ : اور مطمئن ہوں قُلُوْبُنَا : ہمارے دل وَنَعْلَمَ : اور ہم جان لیں اَنْ : کہ قَدْ صَدَقْتَنَا : تم نے ہم سے سچ کہا وَنَكُوْنَ : اور ہم رہیں عَلَيْهَا : اس پر مِنَ : سے الشّٰهِدِيْنَ : گواہ (جمع)
بولے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کھاویں اس میں سے اور مطمئن ہوجاویں ہمارے دل اور ہم جان لیں کہ تو نے ہم سے سچ کہا اور رہیں ہم اس پر گواہ6 
6  یعنی آزمانے کو نہیں مانگتے بلکہ برکت کی امید پر مانگتے ہیں کہ غیب سے بےمحنت روزی ملتی رہے تاکہ اطمینان قلب اور دلجمعی سے عبادت میں لگے رہیں۔ اور آپ نے جو غیبی خبریں نعمائے جنت وغیرہ کے متعلق دی ہیں، ایک چھوٹا سا نمونہ دیکھ کر ان کا بھی یقین کامل ہوجائے۔ اور ایک عینی شاہد کے طور پر ہم اس کی گواہی دیں جس سے یہ معجزہ ہمیشہ مشہور رہے۔ بعض مفسرین نے نقل کیا ہے کہ حضرت مسیح (علیہ السلام) نے وعدہ فرمایا تھا کہ تم خدا کے لئے تیس دن کے روزے رکھ کر جو کچھ طلب کرو گے وہ دیا جائے گا۔ حواریین نے روزے رکھ لئے اور مائدہ طلب کیا وَنَعْلَمَ اَنْ قَدْ صَدَقْتَنَا سے یہ ہی مراد ہے واللہ اعلم۔
Top