Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 23
قَالَ رَجُلٰنِ مِنَ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمَا ادْخُلُوْا عَلَیْهِمُ الْبَابَ١ۚ فَاِذَا دَخَلْتُمُوْهُ فَاِنَّكُمْ غٰلِبُوْنَ١ۚ۬ وَ عَلَى اللّٰهِ فَتَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
قَالَ : کہا رَجُلٰنِ : دو آدمی مِنَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے جو يَخَافُوْنَ : ڈرنے والے اَنْعَمَ اللّٰهُ : اللہ نے انعام کیا تھا عَلَيْهِمَا : ان دونوں پر ادْخُلُوْاعَلَيْهِمُ : تم داخل ہو ان پر (حملہ کردو) الْبَابَ : دروازہ فَاِذَا : پس جب دَخَلْتُمُوْهُ : تم داخل ہوگے اس میں فَاِنَّكُمْ : تو تم غٰلِبُوْنَ : غالب اؤ گے وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَتَوَكَّلُوْٓا : بھروسہ رکھو اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
کہا دو مردوں نے اللہ سے ڈرنے والوں میں سے کہ خدا کی نوازش تھی ان دو پر6  گھس جاؤ ان پر حملہ کر کے دروازہ میں پھر جب تم اس میں گھس جاؤ گے تو تم ہی غالب ہو گے7 اور اللہ پر بھروسہ کرو اگر یقین رکھتے ہو8
6  دو شخص حضرت یوشع بن نون اور کالب بن یوحنا تھے جو خدا سے ڈرتے تھے اسی لئے عمالقہ وغیرہ کا کچھ ڈر ان کو نہ رہا۔ ہر کہ تر سید از حق وتقویٰ گزید ترسد ازوے جن وانس و ہر کہ دید 7 یعنی ہمت کر کے شہر کے پھاٹک تک تو چلو پھر خدا تم کو غالب کرے گا خدا اسی کی مدد کرتا ہے جو خود بھی اپنی مدد کرے۔ 8  معلوم ہوا کہ اسباب مشروعہ کو ترک کرنا توکل نہیں۔ " توکل " یہ ہے کہ کسی نیک مقصد کے لئے انتہائی کوشش اور جہاد کرے پھر اس کے مثمر و منتج ہونے کے لئے خدا پر بھروسہ رکھے اپنی کوشش پر نازاں اور مغرور نہ ہو۔ باقی اسباب مشروعہ کو چھوڑ کر خالی امیدیں باندھتے رہنا توکل نہیں تعطل ہے۔
Top