Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 65
وَ لَوْ اَنَّ اَهْلَ الْكِتٰبِ اٰمَنُوْا وَ اتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ لَاَدْخَلْنٰهُمْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ
وَلَوْ : اور اگر اَنَّ : یہ کہ اَهْلَ الْكِتٰبِ : اہل کتاب اٰمَنُوْا : ایمان لاتے وَاتَّقَوْا : اور پرہیزگاری کرتے لَكَفَّرْنَا : البتہ ہم دور کردیتے عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ : ان کی برائیاں وَ : اور لَاَدْخَلْنٰهُمْ : ضرور ہم انہیں داخل کرتے جَنّٰتِ النَّعِيْمِ : نعمت کے باغات
اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور ڈرتے تو ہم دور کردیتے ان سے ان کی برائیاں اور ان کو داخل کرتے نعمت کے باغوں میں3
3 یعنی باوجود ایسے شدید جرائم اور سخت شرارتوں کے اگر اب بھی اہل کتاب اپنے رویہ سے تائب ہو کر نبی کریم ﷺ اور قرآن پر ایمان لے آتے اور تقویٰ اختیار کرلیتے تو دروازہ توبہ کا بند نہیں ہوا۔ حق تعالیٰ کمال فضل و رحمت سے ان کو اخروی و دنیاوی نعمتوں سے سرفراز فرما دیتا اس کی رحمت بڑے سے بڑے مجرم کو بھی جب وہ شرمسار اور معترف ہو کر آئے مایوس نہیں کرتی۔
Top