Tafseer-e-Usmani - Adh-Dhaariyat : 22
وَ فِی السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوْعَدُوْنَ
وَفِي السَّمَآءِ : اور آسمانوں میں رِزْقُكُمْ : تمہارا رزق ہے وَمَا تُوْعَدُوْنَ : اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
اور آسمان میں ہے روزی تمہاری اور جو تم سے وعدہ کیا گیا7
7 یعنی سائلوں اور محتاجوں پر خرچ کرنے سے اس لیے نہیں ڈرنا چاہیے کہ خرچ کر کے ہم کہاں سے کھائیں گے اور نہ خرچ کر کے ان مساکین پر احسان جتلائے کیونکہ تمہاری سب کی روزی اور اجر وثواب کے جو وعدے کیے گئے ہیں آسمان والے کے ہاتھ میں ہیں۔ ہر ایک کی روزی پہنچ کر رہے گی کسی کے روکے نہیں رک سکتی۔ اور خرچ کرنے والوں کو ثواب بھی مل کر رہے گا۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں " آنے والی جو بات ہے اس کا حکم آسمان ہی سے اترتا ہے۔ "
Top