Tafseer-e-Usmani - Adh-Dhaariyat : 30
قَالُوْا كَذٰلِكِ١ۙ قَالَ رَبُّكِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
قَالُوْا : انہوں نے کہا كَذٰلِكِ ۙ : یونہی قَالَ : فرمایا رَبُّكِ ۭ : تیرا رب اِنَّهٗ : بیشک هُوَ : وہ الْحَكِيْمُ : حکمت والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
وہ بولے یوں ہی کہا تیرے رب نے وہ جو ہے وہی ہے حکمت والا خبردار14
14  یعنی ہم اپنی طرف سے نہیں کہہ رہے بلکہ تیرے رب نے ایسا ہی فرمایا ہے۔ وہ ہی جانتا ہے کہ کس کو کس وقت کیا چیز دینا چاہیے۔ (پھر تم بیت نبوت سے ہو کر اس بشارت پر تعجب کیا کرتی ہو) (تنبیہ) مجموعہ آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لڑکا حضرت اسحاق (علیہ السلام) ہیں جن کی بشارت ماں اور باپ دونوں کو دی گئی۔
Top