Tafseer-e-Usmani - At-Tur : 16
اِصْلَوْهَا فَاصْبِرُوْۤا اَوْ لَا تَصْبِرُوْا١ۚ سَوَآءٌ عَلَیْكُمْ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
اِصْلَوْهَا : جھلسو اس میں فَاصْبِرُوْٓا : پس صبر کرو اَوْ لَا تَصْبِرُوْا ۚ : یا نہ تم صبر کرو سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ ۭ : برابر ہے تم پر اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم بدلہ دیئے جاتے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
چلے جاؤ اس کے اندر پھر تم صبر کرو یا نہ صبر کرو تم کو برابر ہے وہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کرتے تھے12
12  یعنی دوزخ میں پڑ کر اگر گھبراؤ اور چلاؤ گے، تب کوئی فریاد کو پہنچنے والا نہیں۔ اور بفرض محال صبر کر کے چپ ہو رہو تب تم پر کوئی رحم کھانے والا نہیں۔ غرض دونوں حالتیں برابر ہیں۔ اس جیل خانہ سے نکلنے کی تمہارے لیے کوئی سبیل نہیں۔ جو کرتوت دنیا میں کیے ان کی سزا یہی حبس دوام اور ابدی عذاب ہے۔
Top