Tafseer-e-Usmani - Al-Hadid : 7
اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اَنْفِقُوْا مِمَّا جَعَلَكُمْ مُّسْتَخْلَفِیْنَ فِیْهِ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ اَنْفَقُوْا لَهُمْ اَجْرٌ كَبِیْرٌ
اٰمِنُوْا : ایمان لاؤ بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَاَنْفِقُوْا مِمَّا : اور خرچ کرو اس میں سے جو جَعَلَكُمْ : اس نے بنایا تم کو مُّسْتَخْلَفِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے۔ خلیفہ۔ جانشین فِيْهِ ۭ : اس میں فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : تو وہ لوگ جو ایمان لائے مِنْكُمْ : تم میں سے وَاَنْفَقُوْا : اور انہوں نے خرچ کیا لَهُمْ اَجْرٌ : ان کے لیے اجر ہے كَبِيْرٌ : بڑا
یقین لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور خرچ کرو اس میں سے جو تمہارے ہاتھ میں دیا ہے اپنا نائب کر کر8 سو جو لوگ تم پر یقین لائے ہیں اور خرچ کرتے ہیں ان کو بڑا ثواب ہے9
8  یعنی جو مال تمہارے ہاتھ میں ہے اس کا مالک اللہ ہے تم صرف امین اور خزانچی ہو۔ لہذا جہاں وہ مالک بتلائے وہاں اس کے نائب کی حیثیت سے خرچ کرو۔ اور یہ بھی ملحوظ رکھو کہ پہلے یہ مال دوسروں کے ہاتھ میں تھا ان کے جانشین تم بنے۔ ظاہر ہے تمہارا جانشین کوئی نہ کوئی اور بنایا جائے گا۔ پھر جب معلوم ہے کہ یہ چیز نہ پہلوں کے پاس رہی نہ تمہارے پاس رہے گی، تو ایسی زائل وفانی چیز سے اتنا دل لگانا مناسب نہیں کہ ضروری اور مناسب مواقع میں بھی آدمی خرچ کرنے سے کترائے۔
Top