Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 109
قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اِنَّ هٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِیْمٌۙ
قَالَ : بولے الْمَلَاُ : سردار مِنْ : سے قَوْمِ : قوم فِرْعَوْنَ : فرعون اِنَّ : بیشک هٰذَا : یہ لَسٰحِرٌ : جادوگر عَلِيْمٌ : علم والا (ماہر
بولے سردار فرعون کی قوم کے یہ تو کوئی بڑا واقف جادوگر ہے9
9 معلوم ہوتا ہے کہ فرعون نے موسیٰ (علیہ السلام) کے معجزات سے ہیبت زدہ ہو کر پبلک کو جمع کیا اور پہلے اس نے بذات خود (کما فی الشعراء) پھر اس کی طرف سے بڑے بڑے لیڈروں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ موسیٰ (علیہ السلام) (معاذ اللہ) کوئی بڑے ماہر جادوگر معلوم ہوتے ہیں۔ کیونکہ جو خوارق موسیٰ (علیہ السلام) سے ظاہر ہوئے ان کی حسیّات کے موافق جادو سے بہتر ان کی کوئی توجیہ نہ ہوسکتی تھی۔
Top