Tafseer-e-Usmani - Al-Anfaal : 47
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآءَ النَّاسِ وَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجانا كَالَّذِيْنَ : ان کی طرح جو خَرَجُوْا : نکلے مِنْ : سے دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں بَطَرًا : اتراتے وَّرِئَآءَ : اور دکھاوا النَّاسِ : لوگ وَيَصُدُّوْنَ : اور روکتے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : سے۔ جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
اور نہ ہوجاؤ ان جیسے جو کہ نکلے اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے اور لوگوں کے دکھانے کو اور روکتے تھے اللہ کی راہ سے اور اللہ کے قابو میں ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں5
5 ابو جہل لشکر لے کر بڑی دھوم دھام اور با جے گاجے کے ساتھ نکلا تھا تاکہ مسلمان مرعوب ہوجائیں اور دوسرے قبائل عرب پر مشرکین کی دھاک بیٹھ جائے۔ راستہ میں اس کو ابو سفیان کا پیام پہنچا کہ قافلہ سخت خطرہ سے بچ نکلا ہے۔ اب تم مکہ کو لوٹ جاؤ۔ ابو جہل نے نہایت غرور سے کہا کہ ہم اس وقت واپس جاسکتے ہیں جبکہ بدر کے چشمہ پر پہنچ کر مجلس طرب و نشاط منعقد کرلیں۔ گانے والی عورتیں خوشی اور کامیابی کے گیت گائیں، شرابیں پئیں، مزے اڑائیں اور تین روز تک اونٹ ذبح کر کے قبائل عرب کی ضیافت کا انتظام کریں، تاکہ یہ دن عرب میں ہمیشہ کے لیے ہماری یادگار رہے۔ اور آئندہ کے لیے ان مٹھی بھر مسلمانوں کے حوصلے پست ہوجائیں کہ پھر کبھی ہمارے مقابلہ کی جرأت نہ کریں۔ اسے کیا خبر تھی کہ جو منصوبے باندھ رہے ہیں اور تجویزیں سوچ رہے ہیں وہ سب خدا کے قابو میں ہیں چلنے دے یا نہ چلنے دے۔ بلکہ چاہے تو انہی پر الٹ دے۔ چناچہ یہ ہی ہوا۔ بدر کے پانی اور جام شراب کی جگہ انہیں موت کا پیالہ پینا پڑا۔ محفل سرود و نشاط تو منعقد نہ کرسکے ہاں نوحہ و ماتم کی صفیں " بدر " سے " مکہ " تک بچھ گئیں جو مال تفاخر و نمائش میں خرچ کرنا چاہتے تھے وہ مسلمانوں کے لیے لقمہ غنیمت بنا۔ ایمان و توحید کے دائمی غلبہ کا بنیادی پتھر بدر کے میدان میں نصب ہوگیا۔ گویا ایک طرح اس چھوٹے سے قطعہ زمین میں خدا تعالیٰ نے روئے زمین کو ملل و اقوام کی قسمتوں کا فیصلہ فرما دیا۔ بہرحال اس آیت میں مسلمانوں کو آگاہ فرمایا کہ جہاد محض ہنگامہ کشت و خون کا نام نہیں، بلکہ عظیم الشان عبادت ہے۔ عبادت اتراوے یا دکھانے کو کرے تو قبول نہیں۔ لہذا تم فخر و غرور اور نمود و نمائش میں کفار کی چال مت چلو۔
Top