Tafseer-e-Usmani - Al-Ghaashiya : 20
وَ اِلَى الْاَرْضِ كَیْفَ سُطِحَتْٙ
وَاِلَى الْاَرْضِ : اور زمین کی طرف كَيْفَ : کیسے سُطِحَتْ : بچھائی گئی
اور زمین پر کہ کیسی صاف بچھائی ہے11
11  کہ اپنی کلانی کے سبب باوجود کروی الشکل ہونے کے مسطح معلوم ہوتی ہے۔ اسی لئے اس پر رہنا سہنا آسان ہوگیا۔ یہ سب دلائل قدرت بیان ہوئے۔ یعنی تعجب ہے، ان چیزوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کی قدرت اور حکیمانہ انتظامات کو نہیں سمجھتے جس سے بعثت بعدالموت پر اس کا قادر ہونا اور عالم آخرت کے عجیب و غریب انتظامات کا ممکن ہونا سمجھ میں آجاتا اور تخصیص ان چیزوں کی بقول ابن کثیر اس لئے ہے کہ عرب کے لوگ اکثر جنگلوں میں چلتے پھرتے تھے اس وقت ان کے سامنے بیشتر یہی چار چیزیں ہوتی تھیں۔ سواری میں اونٹ، اوپر آسمان نیچے زمین، اردگرد پہاڑ، اس لئے انہی علامات میں غور کرنے کے لئے ارشاد ہوا۔
Top