Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 11
فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ فَاِخْوَانُكُمْ فِی الدِّیْنِ١ؕ وَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر وہ تَابُوْا : توبہ کرلیں وَاَقَامُوا : اور قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور اٰتَوُا الزَّكٰوةَ : ادا کریں زکوۃ فَاِخْوَانُكُمْ : تو تمہارے بھائی فِي : میں الدِّيْنِ : دین وَنُفَصِّلُ : اور کھول کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْلَمُوْنَ : علم رکھتے ہیں
سو اگر توبہ کریں اور قائم کریں نماز اور دیتے رہیں زکوٰۃ تو تمہارے بھائی ہیں حکم شریعت میں5 اور ہم کھول کر بیان کرتے ہیں حکموں کو جاننے والے لوگوں کے واسطے
5 یعنی اب بھی اگر کفر سے توبہ کر کے احکام دینیہ (نماز زکوٰۃ وغیرہ) پر عمل پیرا ہوں تو نہ صرف یہ کہ آئندہ کے لیے محفوظ و مامون ہوجائیں گے بلکہ اسلامی برادری میں شامل ہو کر ان حقوق کے مستحق ہوں گے۔ جن کے دوسرے مسلمان مستحق ہیں۔ جو کچھ بدعہدیاں اور شرارتیں پہلے کرچکے ہیں سب معاف کردی جائیں گی۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ " یہ جو فرمایا کہ بھائی ہیں حکم شریعت میں۔ اس سے سمجھ لیں کہ جو شخص قرآئن سے معلوم ہو کہ ظاہر میں مسلمان ہے اور دل سے یقین نہیں رکھتا اس کو حکم ظاہری میں مسلمان گنیں، مگر معتمد اور دوست نہ بنائیں۔ "
Top