مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 464
عَنِ الْاَسْوَدِ وَھَمَّامٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَاعَنْ عَائِشَۃَرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کُنْتُ اَفْرُکُ الْمَنِیَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم رَوَاہُ مُسْلِمٌ وَبِرَوَاےَۃِ عَلْقَمَۃَ وَالْاَسْوَدِرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنْ عَآئِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا نَحْوَہُ وَفِےْہِ ثُمَّ ےُصَلِّیْ فِےْہِ۔
نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
اور حضرت اسود ( حضرت اسود بن محاربی (رح) تابعی ہیں ٨٤ ھ میں آپ کا انتقال ہوا ہے)۔ و حضرت ہمام ( حضرت ہمام ابن حارث تحفی تابعی ہیں اور حضرت عائشہ ؓ روایت کرتے ہیں) راوی ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے فرمایا میں سرکار دو عالم ﷺ کے کپڑے سے (خشک) منی کھرچ دیا کرتی تھی (صحیح مسلم) اور مسلم نے اس کے علاوہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ حضرت علقمہ اور حضرت اسود ؓ کی ہی طرح ایک روایت بھی نقل کی ہے۔ جس میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ ﷺ اسی کپڑے سے نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔

تشریح
یہ حدیث بھی حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کے مطابق منی کے ناپک ہونے کو وضاحت کے ساتھ ثابت کر رہی ہے جیسا کہ اس حدیث سے معلوم ہوا حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کا مسلک بھی یہی ہے کہ تر منی کو دھونا چاہئے اور گاڑھی منی کو جو کپڑے کے اندر سرایت نہ کرے خشک ہونے کے بعد کھرچ کر اور رگڑ کر صاف کردینا چاہئے۔
Top