Tafseer-e-Baghwi - Yaseen : 32
وَ اِنْ كُلٌّ لَّمَّا جَمِیْعٌ لَّدَیْنَا مُحْضَرُوْنَ۠   ۧ
وَاِنْ : اور نہیں كُلٌّ : سب لَّمَّا : مگر جَمِيْعٌ : سب کے سب لَّدَيْنَا : ہمارے روبرو مُحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
اور سب کے سب ہمارے روبرو حاضر کئے جائیں گے
32، وان کل لما جمیع، عاصم اور حمزہ نے ، لما، تشدید کے ساتھ پڑھا ہے اور سورة زخرف اور طارق میں بھی تشد ید کے ساتھ ہے ۔ ابن عامرنے ان کی پیروی کی زخرف کے علا وہ اور ابوجعفر نے ان کی موافقت اختیار کی مگر سورة طارق میں نہیں کی ۔ جن حضرات نے ، لما ، تشدید کے ساتھ پڑھا ہے ۔ انہوں نے ان کو حجد مانا ہے اور، لما، بمعنی ، الا، کے ہے۔ تقدیر ی عبارت یوں ہوگی ، وماکل الا جمیع، اور جو حضرات لماکو بغیر تشدید کے ساتھ پڑھتے ہیں وہ ان کو تحقیقہ اور ماکوصلہ ، لدینا محضرون،
Top