Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 171
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِكُمْ وَ لَا تَقُوْلُوْا عَلَى اللّٰهِ اِلَّا الْحَقَّ١ؕ اِنَّمَا الْمَسِیْحُ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ رَسُوْلُ اللّٰهِ وَ كَلِمَتُهٗ١ۚ اَلْقٰىهَاۤ اِلٰى مَرْیَمَ وَ رُوْحٌ مِّنْهُ١٘ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ١۫ۚ وَ لَا تَقُوْلُوْا ثَلٰثَةٌ١ؕ اِنْتَهُوْا خَیْرًا لَّكُمْ١ؕ اِنَّمَا اللّٰهُ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ؕ سُبْحٰنَهٗۤ اَنْ یَّكُوْنَ لَهٗ وَلَدٌ١ۘ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا۠   ۧ
يٰٓاَهْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لَا تَغْلُوْا : غلو نہ کرو فِيْ دِيْنِكُمْ : اپنے دین میں وَ : اور لَا تَقُوْلُوْا : نہ کہو عَلَي اللّٰهِ : پر (بارہ میں) اللہ اِلَّا : سوائے الْحَقَّ : حق اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْمَسِيْحُ : مسیح عِيْسَى : عیسیٰ ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم رَسُوْلُ : رسول اللّٰهِ : اللہ وَكَلِمَتُهٗ : اور اس کا کلمہ اَلْقٰىهَآ : اس کو ڈالا اِلٰي : طرف مَرْيَمَ : مریم وَ : اور رُوْحٌ : روح مِّنْهُ : اس سے فَاٰمِنُوْا : سو ایمان لاؤ بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسول وَلَا : اور نہ تَقُوْلُوْا : کہو ثَلٰثَةٌ : تین اِنْتَھُوْا : باز رہو خَيْرًا : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں اللّٰهُ : اللہ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ : معبودِ واحد سُبْحٰنَهٗٓ : وہ پاک ہے اَنْ : کہ يَّكُوْنَ : ہو لَهٗ : اس کا وَلَدٌ : اولاد لَهٗ : اس کا مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَكَفٰي : اور کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ وَكِيْلًا : کارساز
اے اہل کتاب اپنے دین (کی بات) میں حد سے نہ بڑھو اور خدا کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔ مسیح (یعنی) مریم کے بیٹے عیسیٰ (نہ خدا تھے نہ خدا کے بیٹے بلکہ) خدا کے رسول اور اس کلمہ (بشارت) تھے جو اس نے مریم کی طرف بھیجا تھا اور اس کی طرف سے ایک روح تھے تو خدا اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ۔ اور (یہ) نہ کہو (کہ خدا) تین (ہیں۔ اس اعتقاد سے) باز آؤ کہ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔ خدا ہی معبود واحد ہے اور اس سے پاک ہے کہ اس کی اولاد ہو۔ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور خدا ہی کارساز کافی ہے۔
(171) یہ آیات نجران کے عیسائیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں، ان میں سے نسطوریہ فرقہ اس بات کا دعویدار تھا کہ حضرت عیسیٰ ؑ ابن اللہ ہیں اور یعقوبیہ فرقہ کہتا تھا کہ حضرت عیسیٰ ؑ اللہ ہیں اور مرتوسیہ کا عقیدہ تھا کہ عیسیٰ ؑ ثالث ثلاثہ ہیں اور مالکانیہ گروہ یہ کہتا تھا یہ حضرت عیسیٰ ؑ اور خدا دونوں آپس میں شریک ہیں۔ چناچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ حد سے باہر مت نکلو یہ چیزیں صحیح نہیں، کیونکہ حضرت عیسیٰ ؑ تو صرف اللہ تعالیٰ کے ایک کلمہ کی پیدایش ہیں اور اس کے حکم سے معجزاتی طور پر بغیر باپ کے پیدا ہوئے ہیں۔ اے اہل کتاب ! تم حضرت عیسیٰ ؑ اور تمام رسولوں پر ایمان لاؤ ولد، والد اور زوجہ تینوں کو خدا مت کہو، اپنی مشرکانہ باتوں سے باز رہو اور اللہ کے حضور سچی توبہ کرو، یہی چیز تمہارے لیے بہتر ہے، حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تو وحدہ لاشریک ہیں، نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ اس کی خدائی میں کوئی شریک ہے۔ اس کی ذات ان تمام چیزوں سے پاک ہے، وہ تمام مخلوق کا اللہ ہے اور ان مشرکانہ خرافات سے نمٹنے کے لیے کافی ہے۔
Top