Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 28
یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّخَفِّفَ عَنْكُمْ١ۚ وَ خُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِیْفًا
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّخَفِّفَ : ہلکا کردے عَنْكُمْ : تم سے وَخُلِقَ : اور پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان ضَعِيْفًا : کمزور
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان بنا ہے کمزور۔
پھر فرمایا یریداللہ ان یخفف عنکم یعنی اللہ پاک تم پر تخفیف اور ہلکے احکام کا ارادہ فرماتے ہیں، تمہاری دقتیں دور کرنے کے لئے نکاح کے بارے میں ایسے نرم احکام دیئے جن پر سب عمل پیرا ہو سکتے ہیں اور اگر آزاد عورتوں سے نکاح کی طاقت نہ ہو تو باندیوں سے نکاح کی اجازت دے دی ہے، مہر کے بارے میں طرفین کو باہمی رضا مندی سے طے کرنے کا اختیار دیا اور ضرورت کے وقت ایک سے زائد عورت سے بھی نکاح کی اجازت دی گئی، بشرطیکہ عدل ہاتھ سے نہ چھوٹے۔
پھر فرمایاخلق الانسان ضعیفاً یعنی انسان خلقی طور پر ضعیف ہے اور اس کے اندر شہوانی مادہ رکھا گیا ہے، اگر بالکل ہی عورتوں سے دور رہنے کا حکم دیا جاتا تو اطاعت اور فرمانبرداری کرنے سے عاجز رہ جاتا، اس کے عجز و ضعف کے پیش نظر عورتوں سے نکاح کرنے کی اجازت ہی نہیں بلکہ ترغیب دی، اور نکاح کے بعد آپس میں جو ایک دوسرے کو نفس اور نظر کی پاکیزگی کا نفع اور دوسرے فوائد حاصل ہوتے ہیں ان سے طرفین کو تقویت پہنچتی ہے، پس نکاح ضعف کے دور کرنے کا باہمی معاہدہ اور ایک بےمثال طریقہ ہے۔
Top