Tafseer-e-Madani - Al-Kahf : 14
وَّ رَبَطْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اِذْ قَامُوْا فَقَالُوْا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَنْ نَّدْعُوَاۡ مِنْ دُوْنِهٖۤ اِلٰهًا لَّقَدْ قُلْنَاۤ اِذًا شَطَطًا
وَّرَبَطْنَا : اور ہم نے گرہ لگا دی عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل اِذْ : جب قَامُوْا : وہ کھڑے ہوئے فَقَالُوْا : تو انہوں نے کہا رَبُّنَا : ہمارا رب رَبُّ : پروردگار السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین لَنْ نَّدْعُوَا : ہم ہرگز نہ پکاریں گے مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے سوائے اِلٰهًا : کوئی معبود لَّقَدْ قُلْنَآ : البتہ ہم نے کہی اِذًا : اس وقت شَطَطًا : بےجا بات
اور ہم نے اس وقت ان کے دل مضبوط کر دئیے جب کہ انہوں نے (آپس میں یا بادشاہ وقت کے سامنے) کھڑے ہو کر اعلان کردیا، کہ ہمارا رب تو وہ ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے، ہم اس کے سوا اور کسی بھی معبود کو ہرگز نہیں پکاریں گے، ورنہ ہم یقیناً ایک بڑی ہی بےجا بات کا ارتکاب کریں گے،
16۔ اصحاب کہف کیلئے قدرت کی طرف سے دلوں کی مضبوطی کا انتظام :۔ سو ارشاد فرمایا گیا اور ہم نے مضبوط کردیا ان کے دلوں کو تاکہ وہ حق پر پکے اور ثابت قدم رہیں، اور اس طرح ان کے دل نور ایمان و یقین سے منور ہوگئے اور ان کے قلوب وبواطن اس سے مطمئن ہوگئے کہ حق و ہدایت کی جس راہ کو انہوں نے اپنایا ہے وہی حق وصواب ہے اور اس کیلئے انہوں نے جو بھی قربانی دی وہ عظیم الشان سعادت ہے، سو جب وہ اللہ کی راہ میں اور اس کی توحید کی خاطر اور اس کی رضا کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے اپنی سنت و دستور کے مطابق انکے دلوں کو قوت و عزیمت بخشی اور ان کو مضبوط کردیا۔ جس سے وہ راہ حق پر ثابت قدم رہے۔ والحمد للہ جل وعلا بکل حال من الاحوال۔ 17۔ اصحاب کہف کے اعلان توحید کا ذکر وبیان :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب انہوں نے کھڑے ہو کر توحید کا اعلان کردیا بغیر کسی خوف اور ڈر کے، اپنی ایمانی قوت کی بناء پر حالانکہ کفر و شرک اور ظلم وجبر کے اس دور میں جبکہ ہر چہار سو اندھیرے ہی اندھیرے تھے، توحید خداوندی کا اس طرح برملا اظہار و اعلان کردینا کوئی آسان کام نہ تھا بلکہ یہ جان جوکھوں میں ڈالنے اور موت کو دعوت دینے کے مترادف تھا۔ لیکن جب ایمان و یقین راسخ ہوجاتا ہے اور نور ایمان سے دلوں کی دنیا منور ہوجاتی ہے تو پھر انسان کو نہ کسی کا کوئی خوف وڈر ہوتا ہے اور نہ کسی کی کوئی پرواہ، سبحان اللہ کیسی عظیم الشان و انقلاب آفریں قوت ہے یہ ایمان و یقین کی قوت، جو انسان کو اس طرح بدل دیتی ہے اور اس کا کچھ کا کچھ بنادیتی ہے۔ اور کہیں سے کہیں پہنچا دیتی ہے۔ سو انہوں نے کہا ہمارا رب وہی ہے جو آسمانوں اور زمین کی اس ساری کائنات کا رب ہے۔ اس کے سوا ہم اور کسی بھی معبود کو کبھی بھی اور کسی بھی قیمت پر نہیں پکاریں گے۔ اور اگر خدانخواستہ ہم نے کبھی ایسے کرلیا تو یقینا ہم بڑی بےجا اور حق سے ہٹی ہوئی بات کا ارتکاب کریں گے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ 18۔ معبود برحق اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے :۔ اس لئے انہوں نے کہا کہ ہم معبود برحق (اللہ وحدہ لاشریک) کے سوا کسی کو بھی نہیں پکاریں گے، اپنی عبادت بندگی میں، اور اپنی حاجت روائی ومشکل کشائی کیلئے، کہ اس وحدہ لاشریک کے سوا نہ کوئی معبود ہے، اور نہ حاجت روا ومشکل کشا، سبحانہ وتعالیٰ عبادت و بندگی کی ہر قسم اور اس کی ہر شکل اسی وحدہ لاشریک کا حق واسی کا اختصاص ہے، اور جو اس کے سوا اوروں کو پوجتے پکارتے اور ان کو حاجت روا ومشکل کشان جانتے مانتے ہیں وہ شرک اور ظلم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ والعیاذ باللہ اس لئے عقیدہ توحید سے سرشار ان مخلصوں اصحاب کہف نے کہا کہ ہم اس وحدہ لاشریک کے سوا اور کسی کو بھی کسی بھی قیمت پر نہیں پکاریں گے۔ کہ معبود برحق بہرحال وہی وحدہ لاشریک ہے۔
Top