Tafseer-e-Madani - Al-Kahf : 13
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَ لَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِیْ سَبِیْلٍ حَتّٰى تَغْتَسِلُوْا١ؕ وَ اِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰۤى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَآئِطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَ اَیْدِیْكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے لَا تَقْرَبُوا : نہ نزدیک جاؤ الصَّلٰوةَ : نماز وَاَنْتُمْ : جبکہ تم سُكٰرٰى : نشہ حَتّٰى : یہاں تک کہ تَعْلَمُوْا : سمجھنے لگو مَا : جو تَقُوْلُوْنَ : تم کہتے ہو وَلَا : اور نہ جُنُبًا : غسل کی حالت میں اِلَّا : سوائے عَابِرِيْ سَبِيْلٍ : حالتِ سفر حَتّٰى : یہاں تک کہ تَغْتَسِلُوْا : تم غسل کرلو وَاِنْ : اور اگر كُنْتُمْ : تم ہو مَّرْضٰٓى : مریض اَوْ : یا عَلٰي : پر۔ میں سَفَرٍ : سفر اَوْ جَآءَ : یا آئے اَحَدٌ : کوئی مِّنْكُمْ : تم میں مِّنَ : سے الْغَآئِطِ : جائے حاجت اَوْ : یا لٰمَسْتُمُ : تم پاس گئے النِّسَآءَ : عورتیں فَلَمْ تَجِدُوْا : پھر تم نے نہ پایا مَآءً : پانی فَتَيَمَّمُوْا : تو تیمم کرو صَعِيْدًا : مٹی طَيِّبًا : پاک فَامْسَحُوْا : مسح کرلو بِوُجُوْهِكُمْ : اپنے منہ وَاَيْدِيْكُمْ : اور اپنے ہاتھ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَفُوًّا : معاف کرنیوالا غَفُوْرًا : بخشنے والا
(اس اجمال تذکرے کے بعد اب) ہم آپ کو ان کا قصہ ٹھیک ٹھیک سناتے ہیں وہ چند نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے تھے، اور ہم نے ان کو ہدایت میں اور ترقی بخش دی تھی،2
15۔ اہل ایمان کیلئے ہدایت میں اضافے کا ذکر وبیان :۔ چنانچہ ان کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے ان کی ہدایت میں اور ترقی دے دی تھی تاکہ وہ راہ حق میں صبر واستقامت سے کام لے سکیں۔ سو ان کی قوت ایمانی میں اضافہ کیا گیا۔ انکے اخلاص واستقامت اور صفاء باطن کی بناء پر، جس کے نتیجے میں ان کو راہ حق و ہدایت میں ثابت قدمی نصیب ہوئی۔ صحیح فیصلہ کرنے اور عمل صالح، اور صحیح راہ کو اپنانے کی توفیق ملی اور زہد فی الدنیا سے مشرف ہوئے اور سب سے کٹ کر ایک اللہ کے بن جانے کی سعادت سے سرفراز ہوئے۔ سو اللہ تعالیٰ اپنے صالح بندوں کو اپنی عنایات سے اسی طرح نوازتا ہے، کہ اس کی شان ہی نوازنا ہے اور مسلسل و لگاتار اور ہمیشہ نوازنا ہے سبحانہ وتعالیٰ ۔ بہرکیف اصحاب کہف کو ان کے صدق و اخلاص کے نتیجے میں ایمان و یقین اور ہدایت و بصیرت میں اضافے اور افزونی سے نوازا گیا اور فتیۃ کے لفظ سے اس حقیقت کو بھی واضح فرما دیا گیا کہ راہ حق کے سلسلے میں نوجوانوں کو انکے سرگزشت سے سبق لینا چاہئے۔ وباللہ التوفیق۔
Top