Madarik-ut-Tanzil - At-Talaaq : 9
فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِهَا وَ كَانَ عَاقِبَةُ اَمْرِهَا خُسْرًا
فَذَاقَتْ : تو اس نے چکھا وَبَالَ : وبال اَمْرِهَا : اپنے کام کا وَكَانَ عَاقِبَةُ : اور ہے انجام اَمْرِهَا : اس کے کام کا خُسْرًا : ناکامی
سو انہوں نے اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ لیا اور ان کا انجام نقصان ہی تو تھا۔
9 : فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِھَا وَکَانَ عَاقِبَۃُ اَمْرِھَا خُسْرًا (غرض انہوں نے اپنے اعمال کا وبال چکھا اور ان کا انجام کار خسارہ ہی ہوا) یعنی خسارہ اور ہلاکت۔ مراد یہ ہے آخرت کا حساب اور عذاب اور جو اس میں وبال پائیں گے اور خسارہ حاصل ہوگا۔ ایک نکتہ : یہ لفظ ماضی سے ذکر کیا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کا وہ وعدہ جس کا انتظار ہو رہا ہے۔ اور اس کی وعیدیں جو مستقبل سے متعلق ہیں۔ وہ حقیقت میں ایسی ہیں جیسے پہنچ چکی اور جو بھی ہونے والا ہے گویا وہ ہوچکا ہے۔
Top