Tafseer-e-Majidi - Yaseen : 30
یٰحَسْرَةً عَلَى الْعِبَادِ١ۣۚ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
يٰحَسْرَةً : ہائے حسرت عَلَي الْعِبَادِ ڱ : بندوں پر مَا يَاْتِيْهِمْ : نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ رَّسُوْلٍ : کوئی رسول اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس سے يَسْتَهْزِءُوْنَ : ہنسی اڑاتے
افسوس (ایسے) بندوں کے حال پر ! کبھی ان کے پاس کوئی رسول نہیں آیا جس کی یہ ہنسی نہ اڑاتے ہوں،19۔
19۔ حق تعالیٰ کا یہ اظہار تاسف وملال اس کمال شفقت کے اظہار کے لئے انسانی محاورہ کے مطابق ہے جو حضرت حق کو بندوں کے ساتھ ہے۔ ورنہ حقیقۃ وہ ذات پاک ہر قسم کے تاثر وانفعال سے بالاتر ہے :۔
Top