Tafseer-e-Majidi - Yaseen : 7
لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰۤى اَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
لَقَدْ حَقَّ : تحقیق ثابت ہوگئی الْقَوْلُ : بات عَلٰٓي : پر اَكْثَرِهِمْ : ان میں سے اکثر فَهُمْ : پس وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
ان میں سے اکثر لوگوں پر یہ (تقدیری) بات ثابت ہوچکی ہے سو وہ لوگ ایمان نہ لائیں گے،3۔
3۔ وہ بات تقدیری یہی ہے کہ یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے۔ تقدیری بات اللہ کی علم ازلی کے مرادف ہے۔ اور یہ علم ازلی ہرگز کسی شائبہ جبرواکراہ کے ہی مرادف نہیں۔ اور نہ علم کسی طرح رضا کے مستلزم ہے۔ طبیب کی پیشگوئی اور پیش خبری کسی بدپرہیز مریض کے انجام سے متعلق ہرگز طبیب کی مرضی اور خواہش کی ترجمان نہیں، یہ مفہوم بھی ہوسکتا ہے کہ ہدایت یابی کے جو قانون قاعدے شروع سے مقرر ہیں (مثلا یہی کہ خلوئے ذہن کے ساتھ دعوت رسالت پر غور کیا جائے) یہ لوگ چونکہ انہیں پر عمل کرنے سے گریز کررہے ہیں اس لیے قدرۃ ثمرہ ہدایت سے محروم رہیں گے۔
Top