Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 43
وَ تِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ١ۚ وَ مَا یَعْقِلُهَاۤ اِلَّا الْعٰلِمُوْنَ
وَتِلْكَ : اور یہ الْاَمْثَالُ : مثالیں نَضْرِبُهَا : ہم وہ بیان کرتے ہیں لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَمَا يَعْقِلُهَآ : اور نہیں سمجھتے نہیں اِلَّا : سوا الْعٰلِمُوْنَ : جاننے والے
اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے بیان کرتے ہیں اور اُسے تو اہلِ دانش ہی سمجھتے ہیں
وتلک الامثال نضربھا للناس وما یعقلھا الا العلمون . اور ہم لوگوں (کی ہدایت اور ان کو سمجھانے) کے لئے یہ مثالیں بیان کرتے ہیں اور صرف اہل علم ہی ان کو سمجھتے ہیں ‘ جو غور و فکر سے کام لیتے ہیں اور اشیاء کی حقائق کیفیات کو جانتے ہیں۔ بغوی نے عطا اور ابو الزبیر کی روایت بیان کی کہ حضرت جابر نے آیت وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُھَا للنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَا الاَّ الْعٰلِمُوْنَ تلاوت کی اور فرمایا : عالم وہ ہے جس کو اللہ کی طرف سے سمجھ ملی ہو اور سمجھنے کے بعد وہ اللہ کی اطاعت کرے اور اس کی نافرمانی سے پرہیز رکھے۔ ثعلبی اور واحدی کی روایت بھی اسی طرح ہے۔ ابو داؤد بن حر نے کتاب العقل میں حارچ بن اسامہ کے طریق سے بھی روایت کو بیان کیا۔ ابن جوزی نے اس کا ذکر موضوعات میں کیا ہے۔
Top