Tafseer-e-Mazhari - Yaseen : 34
وَ جَعَلْنَا فِیْهَا جَنّٰتٍ مِّنْ نَّخِیْلٍ وَّ اَعْنَابٍ وَّ فَجَّرْنَا فِیْهَا مِنَ الْعُیُوْنِۙ
وَجَعَلْنَا : اور بنائے ہم نے فِيْهَا : اس میں جَنّٰتٍ : باغات مِّنْ : سے ۔ کے نَّخِيْلٍ : کھجور وَّاَعْنَابٍ : اور انگور وَّفَجَّرْنَا : اور جاری کیے ہم نے فِيْهَا : اس میں مِنَ : سے الْعُيُوْنِ : چشمے
اور اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کیے اور اس میں چشمے جاری کردیئے
وجعلنا فیھا جنت من نخیل واعناب اور زمین میں ہم نے کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کئے۔ حبّ چونکہ جنس ہے ‘ اسلئے اس کا مختلف ہونا معلوم ہی ہے ‘ اسلئے اس کو بصیغۂ جمع ذکر نہیں کیا لیکن نخیل واعناب پھلوں کے انواع ہیں ‘ اسلئے ان کو بصیغۂ جمع ذکر کیا۔ نخیل کھجور کے درخت کو کہتے ہیں اور تمر چھوارے کو کہتے ہیں ‘ مناسب تو یہ تھا کہ انگوروں اور اناج کے ساتھ چھواروں کا ذکر کیا جاتا ‘ لیکن بجائے چھواروں کے ان کے درختوں کا اسلئے ذکر کیا کہ کھجور کے درختوں کے فوائد پھلوں کے علاوہ اور بھی بہت ہیں اور صنعت الٰہیہ کا ظہور درخت کھجور سے بھی بہت ہوتا ہے۔ وفجرنا فیھا من العیون۔ اور اس میں چشمے جاری کئے
Top