Urwatul-Wusqaa - An-Noor : 28
فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فِیْهَاۤ اَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوْهَا حَتّٰى یُؤْذَنَ لَكُمْ١ۚ وَ اِنْ قِیْلَ لَكُمُ ارْجِعُوْا فَارْجِعُوْا هُوَ اَزْكٰى لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ
فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ تَجِدُوْا : تم نہ پاؤ فِيْهَآ : اس میں اَحَدًا : کسی کو فَلَا تَدْخُلُوْهَا : تو تم نہ داخل ہو اس میں حَتّٰى : یہانتک کہ يُؤْذَنَ : اجازت دی جائے لَكُم : تمہیں وَاِنْ : اور اگر قِيْلَ لَكُمُ : تمہیں کہا جائے ارْجِعُوْا : تم لوٹ جاؤ فَارْجِعُوْا : تو تم لوٹ جایا کرو هُوَ : یہی اَزْكٰى : زیادہ پاکیزہ لَكُمْ : تمہارے لیے وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : وہ جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو عَلِيْمٌ : جاننے والا
پھر جب تم اس گھر میں کسی کو موجود نہ پاؤ تب اس میں مت داخل ہو جب تک تم کو اجازت نہ ملے اور اگر تم کو جواب ملے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس ہوجاؤ یہ تمہارے لیے بہت پاکیزہ بات ہے اور جو کام تم کرتے ہو اللہ سب کچھ جانتا ہے
دوسروں کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہ ملے تو داخل مت ہو : 38۔ اجازت نہ ملنے کی دو صورتیں ممکن ہیں ایک یہ کہ اندر سے کوئی جواب ہی نہ آئے اور دوسری صورت یہ ہے کہ آواز آئے لیکن یہ کہ اس وقت ہم فارغ نہیں ہیں یا یہ کہ صاحب خانہ گھر پر نہیں ہے ۔ ج : حکم یہ دیا گیا ہے کہ تین بار دستک دو ‘ گھنٹی پر ہاتھ رکھو اگر اندر سے آواز نہ آئے تو چلے جاؤ پھر سہی ‘ سمجھ لو کہ اندر جواب دینے والا کوئی آدمی نہیں ہے ۔ اگر تم کو واپس چلے جانے کا حکم ملے تو واپس چلے آیا کرو : 39۔ د۔ اگر اندر سے اطلاع آئے کہ اس وقت نہیں یا اس طرح کی کوئی دوسری بات تو بغیر غصہ کئے واپس چلے آؤ ۔ یہ باتیں تمہاری پاکیزگی کے لئے کی گئی ہیں اگر تم ان کے مطابق عمل کرو گے تو انشاء اللہ تمہارے لئے بہت آسانی رہے گی اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے خواب واقف ہے ۔ بلاشبہ سماعت بھی بصارت کی طرح سمجھی گئی ہے مطلب یہ ہے کہ نابینا آدمی کو بھی اجازت طلب کرنی چاہئے اور اجازت ملے تو اندر جانا چاہئے کیونکہ اگر نابینا آدمی اچانک اندر داخل ہوجائے تو گھر والوں کی باتیں تو ان کے کان میں پڑیں گے اور یہ چیز بھی نظر کی طرح تخلیہ کے حق میں بےجا مداخلت ہے ۔
Top