Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 25
اِنِّیْۤ اٰمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُوْنِؕ
اِنِّىْٓ : یشک میں اٰمَنْتُ : میں ایمان لایا بِرَبِّكُمْ : تمہارے پروردگار فَاسْمَعُوْنِ : پس تم میری سنو
بلاشبہ میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لایا پس اس کو سب سن لو
میں نے تمہارے رب کو مان لیا ‘ تم میری بات سنو ! : 25۔ اسی اللہ کے بندے نے اس بستی کے سارے وڈیروں کو مخاطب کرکے کیا پیارا انداز تبلیغ اختیار کیا کہ میں تمہارا رب پر ایمان لایا ہوں گویا اللہ رب العزت کو کوئی مانے یا نہ مانے ‘ کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے سب کا رب تو وہی ہے ۔ بلاریب حق کا علم بردار بہت ہی نڈر اور بےباک ہوتا ہے ، ساری بستی کے لوگ ایک ہیں اور خصوصا اس بستی کے رئیس اور سردار اس بستی کے لوگوں کے ساتھ ہیں سارا ماحول اس اللہ کے بندے سے کبیدہ خاطر ہے ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ وہ ان کے من گھڑت معبودوں ‘ حاجت رواؤں اور مشکل کشاؤں کا انکار کرتے ہوئے ایک ہی پروردگار کے ہونے کا اعلان کرتا ہے ۔ سبحان اللہ ! حالات کے بھڑکتے ہوئے آتش کدہ میں کھڑے ہو کر ایسا اعلان کرنا ایک مومن ہی کی شان ہو سکتی ہے اور بےخوف وخطر توحید کا اعلان کرتا ہے اور اپنے اعلان میں ان کو باور کراتا ہے کہ جو میرا پروردگار ہے وہ وہی ہے جو تم سب کا پروردگار ہے تم اس کا چھوڑ کر غیروں کو کیوں رب بناتے ہو اور اس شرک کے کیوں مرتکب ہوتے ہو ۔ غور کرو کہ مشرکوں کی مت کیسے ماری گئی کہ وہ اس بات کو بھی برداشت نہ کرسکے کہ اس نے اپنے رب کو ان کا رب کیوں کہا حالانکہ وہ ان کے بدعقیدہ کو چھیڑتا تک نہیں صرف اپنی مافی الضمیر ان کے سامنے پیش کررہا ہے لیکن بات کرنے میں ذرا بھر بھی جھجک محسوس نہیں کرتا اور زور دار الفاظ سے سچی بات کا اعلان کرتا ہے کہ لوگو میری بات سنو !
Top