Aasan Quran - Al-Qasas : 26
قَالَتْ اِحْدٰىهُمَا یٰۤاَبَتِ اسْتَاْجِرْهُ١٘ اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ
قَالَتْ : بولی وہ اِحْدٰىهُمَا : ان میں سے ایک يٰٓاَبَتِ : اے میرے باپ اسْتَاْجِرْهُ : اسے ملازم رکھ لو اِنَّ : بیشک خَيْرَ : بہتر مَنِ : جو۔ جسے اسْتَاْجَرْتَ : تم ملازم رکھو الْقَوِيُّ : طاقتور الْاَمِيْنُ : امانت دار
ان دونوں عورتوں میں سے ایک نے کہا : ابا جان ! آپ ان کو اجرت پر کوئی کام دے دیجیے۔ آپ کسی سے اجرت پر کام لیں تو اس کے لیے بہترین شخص وہ ہے جو طاقتور بھی ہو، امانت دار بھی۔ (17)
17: یہ وہی خاتون تھیں جو حضرت موسیٰ ؑ کو بلانے گئی تھیں ان کا نام صفورا تھا، اور پھر انہی سے حضرت موسیٰ ؑ کا نکاح ہوا، گھر میں ایک ایسے مرد کی ضرورت تھی جو گھر کے باہر کے کاموں کی دیکھ بھال کرے اور عورتوں کو بکریاں چرانے اور انہیں پانی پلانے کی ضرورت نہ پڑے، اس لئے انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ آپ انہیں اس کام پر رکھ لیں اور اسکی باقاعدہ اجرت طے کرلیں، اور خاتون کا یہ جملہ کہ : آپ کسی سے اجرت پر کام لیں تو اس کے لئے بہترین شخص وہ ہے جو طاقتور بھی ہو، امانت دار بھی، ان کی کمال عقل مندی کا ثبوت ہے، اللہ تعالیٰ نے ان کا یہ جملہ نقل فرما کر ملازمت کے فیصلے کے لئے بہترین معیار عطا فرمادیا ہے کہ ایک اچھے ملازم میں یہی دو بنیادی خصوصیات ہونی چاہئیں، ایک یہ کہ جو فرائض اس کے سپرد کئے گئے ہیں وہ ان کو بجالانے کی جسمانی اور ذہنی طاقت رکھتا ہو اور دوسرے یہ کہ امانت دار ہو۔
Top