Aasan Quran - Al-Qasas : 77
وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنْ كَمَاۤ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَیْكَ وَ لَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ
وَابْتَغِ : اور طلب کر فِيْمَآ : اس سے جو اٰتٰىكَ : تجھے دیا اللّٰهُ : اللہ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ : آخرت کا گھر وَلَا تَنْسَ : اور نہ بھول تو نَصِيْبَكَ : اپنا حصہ مِنَ : سے الدُّنْيَا : دنیا وَاَحْسِنْ : اور نیکی کر كَمَآ : جیسے اَحْسَنَ اللّٰهُ : اللہ نے نیکی کی اِلَيْكَ : تیری طرف (ساتھ) وَلَا تَبْغِ : اور نہ چاہ الْفَسَادَ : فساد فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
اور اللہ نے تمہیں جو کچھ دے رکھا ہے اس کے ذریعے آخرت والا گھر بنانے کی کوشش کرو۔ (43) اور دنیا میں سے بھی اپنے حصے کو نظر انداز نہ کرو۔ (44) اور جس طرح اللہ نے تم پر احسان کیا ہے تم بھی (دوسروں پر) احسان کرو۔ (45) اور زمین میں فساد مچانے کی کوشش نہ کرو۔ یقین جانو اللہ فساد مچانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
43: مطلب یہ ہے کہ مال ودلت کو اللہ تعالیٰ کے احکام کے مطابق استعمال کرو جس کے نتیجے میں آخرت کا ثواب حاصل ہو۔ 44: یعنی آخرت کا گھر بنانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دنیا کی ضروریات بالکل نظر انداز کردو ؛ بلکہ ضرورت کے مطابق دنیا کا ساز و سامان رکھنے اور کمانے میں بھی کچھ گناہ نہیں ہے، البتہ دنیا اس انداز سے نہ کماؤ جس سے آخرت میں نقصان اٹھانا پڑے۔ 45: یہاں اشارہ فرمادیا گیا کہ جو مال و دولت تمہیں دنیا میں ملا ہے، حقیقت میں وہ اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے، اور اس نے تم پر احسان کرکے تمہیں عطا فرمایا ہے، اسی طرح تم بھی لوگوں پر احسان کرکے انہیں اس مال و دولت میں شریک کرو
Top