Aasan Quran - At-Tawba : 108
لَا تَقُمْ فِیْهِ اَبَدًا١ؕ لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَى التَّقْوٰى مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْهِ١ؕ فِیْهِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَهَّرُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُطَّهِّرِیْنَ
لَا تَقُمْ : آپ نہ کھڑے ہونا فِيْهِ : اس میں اَبَدًا : کبھی لَمَسْجِدٌ : بیشک وہ مسجد اُسِّسَ : بنیاد رکھی گئی عَلَي : پر التَّقْوٰى : تقوی مِنْ : سے اَوَّلِ : پہلے يَوْمٍ : دن اَحَقُّ : زیادہ لائق اَنْ : کہ تَقُوْمَ : آپ کھڑے ہوں فِيْهِ : اس میں فِيْهِ : اس میں رِجَالٌ : ایسے لوگ يُّحِبُّوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ يَّتَطَهَّرُوْا : وہ پاک رہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ يُحِبُّ : محبوب رکھتا ہے الْمُطَّهِّرِيْنَ : پاک رہنے والے
(اے پیغمبر) تم اس (نام نہاد مسجد) میں کبھی (نماز کے لیے) کھڑے مت ہونا۔ البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے تقوی پر رکھی گئی ہے وہ اس بات کی زیادہ حق دار ہے کہ تم اس میں کھڑے ہو۔ (83) اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک صاف ہونے کو پسند کرتے ہیں، اور اللہ پاک صاف لوگوں کو پسند کرتا ہے۔
83: اس سے مراد وہ مسجد قبا بھی ہے جو آنحضرت ﷺ نے اس وقت تعمیر فرمائی تھی۔ جب آپ مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے تشریف لائے، اور قبا کی بستی میں چودہ دن قیام فرمایا۔ اور یہ پہلی باقاعدہ مسجد تھی جو آپ نے تعمیر فرمائی۔ اور وہ مسجد نبوی بھی اس کے مصداق میں داخل ہے جو آپ نے قبا سے مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد تعمیر فرمائی۔ دونوں ہی کی بنیاد تقویٰ اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی پر تھی۔ اس مسجد کی فضیلت یہ بتائی گئی ہے کہ اس میں نماز پڑھنے والے پاکی اور صفائی کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ اس میں جسم کی ظاہری پاکی بھی داخل ہے، اور اعمال و اخلاق کی پاکی اور صفائی بھی۔
Top