Maarif-ul-Quran - Hud : 5
وَ فِی الْاَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّ زَرْعٌ وَّ نَخِیْلٌ صِنْوَانٌ وَّ غَیْرُ صِنْوَانٍ یُّسْقٰى بِمَآءٍ وَّاحِدٍ١۫ وَ نُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلٰى بَعْضٍ فِی الْاُكُلِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
وَ : اور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین قِطَعٌ : قطعات مُّتَجٰوِرٰتٌ : پاس پاس وَّجَنّٰتٌ : اور باغات مِّنْ : سے۔ کے اَعْنَابٍ : انگور (جمع) وَّزَرْعٌ : اور کھیتیاں وَّنَخِيْلٌ : اور کھجور صِنْوَانٌ : ایک جڑ سے دو شاخ والی وَّغَيْرُ : اور بغیر صِنْوَانٍ : دو شاخوں والی يُّسْقٰى : سیراب کیا جاتا ہے بِمَآءٍ : پانی سے وَّاحِدٍ : ایک وَنُفَضِّلُ : اور ہم فضیلت دیتے ہیں بَعْضَهَا : ان کا ایک عَلٰي : پر بَعْضٍ : دوسرا فِي : میں الْاُكُلِ : ذائقہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْقِلُوْنَ : عقل سے کام لیتے ہیں
سنتا ہے وہ دوہرے کرتے ہیں اپنے سینے تاکہ چھپائیں اس سے، سنتا ہے جس وقت اوڑھتے ہیں اپنے کپڑے جانتا ہے جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں، وہ تو جاننے والا ہے دلوں کی بات۔
چھٹی آیت میں منافقین کے ایک گمان بد اور خیال فاسد کی تردید ہے کہ یہ لوگ اپنی عداوت اور رسول کریم ﷺ کی مخالفت کو اپنے نزدیک خوب چھپانے کی کوشش کرتے ہیں، ان کے سینوں میں جو حسد و بغض کی آگ بھری ہوئی ہے اس پر ہر طرح کے پردے ڈالتے ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ اس طرح ہمارا اصل حال کسی کو معلوم نہ ہوگا، مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ کپڑوں کی تہ میں پردوں کے پیچھے جو کچھ کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ پر سب کچھ روشن ہے اِنَّهٗ عَلِيْمٌۢ بِذَات الصُّدُوْرِ ، کیونکہ وہ تو دلوں کے پوشیدہ اسرار کو بھی خوب جانتے ہیں۔
Top