Ahsan-ut-Tafaseer - An-Naba : 31
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًاۙ
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی لوگوں کے لئے مَفَازًا : کامیابی ہے
بیشک پرہیزگاروں کے لئے کامیابی ہے
31۔ 36۔ اوپر دوزخ اور دوزخیوں کا ذکر تھا اس کے مقابلے میں ان آیتوں میں جنت اور جنتیوں کا ذکر ہے حضرت 2 ؎ عبد اللہ بن عباس نے مفازا کے معنی سیر گاہ کے کہے ہیں حدیقۃ وہ باغ ہے جس میں ہر طرح کے درخت ہوں انگور ایک خاص شان کا مزہ دار میوہ ہے اس لئے خاص طور پر اس کا نام جدا فرمایا۔ کو اعب سے مراد کنواری اور اتراب سے مراد ہم عمر عورتیں۔ دھاق کے معنی لبریز پیالہ شراب طہور کا۔ پھر فرمایا کہ دنیا کی شراب نوشی کے بعد جس طرح کی بےہودہ باتیں ہوتی ہیں جنت کی شراب نوشی کے بعد ایسی کوئی بات نہ ہوگی۔ جنت کو عطا اس لئے فرمایا کہ جس کسی کو جنت ملے گی وہ اللہ کے فضل سے عطا کے طور پر ملے گی ورنہ انسان کی کیا طاقت ہے کہ تھوڑی سی عمر کے نیک عملوں کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ کی دنیا کی بیشمار نعموتوں کی شکر گزاری کو پورا کرکے جنت کی اس قدر بےحساب نعمتوں کو پاسکتا چناچہ واثلہ بن الاسقع سے مستدرک 1 ؎ حاکم وغیرہ میں روایت ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔ پچھلی امتوں میں ایک عابد تھا جس نے مدتوں ایک پہاڑ پر بیٹھ کر عبادت کی تھی۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس عابد سے فرمائے گا کہ میری رحمت کے سبب سے جا جنت میں چلا جا۔ وہ عابد کہے گا یا اللہ میرے نیک عملوں کا بدلہ کہاں ہے۔ اللہ تعالیٰ اس پر فرشتوں سے فرمائے گا اچھا اس کے نیک عملوں کا ان نعمتوں کے ساتھ تول کر اندازہ کیا جائے جو نعمتیں اس کو دنیا میں دی گئی تھیں اس اندازہ میں عابد کے سب نیک عمل فقط آنکھوں کی نعمت کے بدلے میں برابر ہوجائیں گے۔ ان ہی نعمتوں کا شکریہ آدمی کے ذمہ ہونے سے صحیح 2 ؎ حدیثوں میں آیا ہے کہ بغیر اللہ تعالیٰ کی رحمت کے کوئی شخص جنت میں نہیں جاسکتا عطا کے ساتھ حساب کا لفظ جو فرمایا اس کا یہ مطلب ہے کہ وہ حساب بھی ایک عطا ہے۔ کیونکہ ہر نیکی کا بدلہ اکہرا ہونے کی جگہ دس سے لے کر سات سو تک کبھی اس سے بھی زیادہ کا حساب اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے ٹھہرایا ہے جس کا ذکر صحیح حدیثوں میں آیا ہے۔ 2 ؎ صحیح مسلم باب لن یدخل الجنۃ احد بعملہ الخ ص 376 ج 2۔ (2 ؎ تفسیر الدر المنثور ص 308 ج 6۔ ) (1 ؎ الترغیب والترہیب فصل فی ذکر الحساب وغیرہ ص 763 ج 4۔ لکن رواہ عن جابر ؓ و فی روایۃ الطبرانی عن واثلہ بن اثقع بمعناہ ص 762 ج 4)
Top