Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 14
قَالَ اَنْظِرْنِیْۤ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
قَالَ : وہ بولا اَنْظِرْنِيْٓ : مجھے مہلت دے اِلٰي يَوْمِ : اس دن تک يُبْعَثُوْنَ : اٹھائے جائیں گے
وہ کہنے لگا کہ مجھے اس دن تک مہلت دیجیے جس دن لوگ اٹھائے جائیں گے،
ابلیس کا زندہ رہنے کے لیے مہلت طلب کرنا : چونکہ اسے یہ پہلے سے معلوم تھا کہ یہ نئی مخلوق زمین میں آباد کرنے کے لیے پیدا کی گئی ہے اور انہیں خلافت ارضی سونپی جائے گی اور اسے جو ملعونیت کا داغ لگا وہ بھی نئی مخلوق کی وجہ سے لگا اس لیے اس نے اول تو اللہ تعالیٰ سے یہ درخواست کی کہ مجھے مہلت دی جائے یعنی میری عمر اتنی لمبی کردی جائے کہ جس دن لوگ قبروں سے اٹھیں گے اس وقت تک جیتا رہوں اللہ تعالیٰ نے یوں تو نہیں فرمایا کہ قبروں سے اٹھنے کے دن تک تجھے مہلت ہے البتہ یوں فرمایا (فَاِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِیْنَ الیٰ یَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ ) کہ تجھے وقت معلوم کے دن تک مہلت دی گئی۔ ( سورة حجر اور ص میں یہی الفاظ ہیں) ۔
Top