Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 115
لَا یَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَهَا١ۚ وَ هُمْ فِیْ مَا اشْتَهَتْ اَنْفُسُهُمْ خٰلِدُوْنَۚ
لَا يَسْمَعُوْنَ : وہ نہ سنیں گے حَسِيْسَهَا : اس کی آہٹ وَهُمْ : اور وہ فِيْ : میں مَا اشْتَهَتْ : جو چاہیں گے اَنْفُسُهُمْ : ان کے دل خٰلِدُوْنَ : وہ ہمیشہ رہیں گے
اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو (بھیجا) تو انہوں نے کہا اے قوم ! خدا کی عبادت کرو اور پچھلے دن (کے آنے) کی امید رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاؤ
36: وَاِلٰی مَدْیَنَ (اور مدین کی طرف) ۔ اور ہم نے مدین کی طرف بھیجا۔ اَخَاہُمْ شُعَیْبًا فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ (ان کے بھائی شعیب (علیہ السلام) پس انہوں نے کہا اے میری قوم تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور آخرت کے دن کی امید رکھو) ۔ اور ایسے افعال کرو جس پر آخرت میں ثواب کے امیدوار بن سکو۔ نمبر 2۔ اس سے ڈرو۔ وَلَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ (اور زمین میں فساد مچاتے مت پھرو) ۔ فساد کا قصد کرتے ہوئے۔
Top