پھر فرمایا ﴿ وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْحُطَمَةُؕ005﴾ (اور کیا آپ کو معلوم ہے کہ حطمہ کیا چیز ہے) ﴿نَار اللّٰهِ الْمُوْقَدَةُۙ006﴾ (وہ اللہ کی آگ ہے جو جلائی گئی ہے) ﴿ الَّتِيْ تَطَّلِعُ عَلَى الْاَفْـِٕدَةِؕ007﴾ (جو دلوں پر چڑھ جائے گی) یعنی سارے جسموں کو جلا دے گی یہاں تک کہ دلوں پر چڑھ جائے گی) دنیا میں جب دل جلنے لگے لا محالہ انسان مرجاتا ہے دوزخی لوگ جلیں گے مگر مریں گے نہیں دلوں پر بھی آگ چڑھے گی مگر موت نہ آئے گی۔ سورة النساء میں فرمایا ﴿كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُمْ بَدَّلْنٰهُمْ جُلُوْدًا غَيْرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ﴾ (جب بھی ان کی کھال جل چکے گی تو ہم اس پہلی کھال کی جگہ دوسری کھال پیدا کردیں گے تاکہ عذاب ہی بھگتے رہیں) ۔ سورة اعلیٰ میں فرمایا ﴿لَا يَمُوْتُ فِيْهَا وَ لَا يَحْيٰى 0074﴾ (نہ اس میں مر ہی جائے گا اور نہ جیے گا) ۔