Anwar-ul-Bayan - Maryam : 24
فَنَادٰىهَا مِنْ تَحْتِهَاۤ اَلَّا تَحْزَنِیْ قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِیًّا
فَنَادٰىهَا : پس اسے آواز دی مِنْ : سے تَحْتِهَآ : اس کے نیچے اَلَّا تَحْزَنِيْ : کہ نہ گھبرا تو قَدْ جَعَلَ : کردیا ہے رَبُّكِ : تیرا رب تَحْتَكِ : تیرے نیچے سَرِيًّا : ایک چشمہ
سو اسے اس کے نیچے سے آواز دی کہ تو غمگین مت ہو تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر پیدا فرما دی ہے
(فَنَادٰھَا مِنْ تَحْتِھَا) (سو جبریل نے حضرت مریم کو آواز دی جو اس جگہ سے نیچے کھڑے ہوئے تھے جہاں وہ اوپر کسی ٹیلے پر تھیں اور یوں کہاں (اَنْ لَّا تَحْزَنِیْ ) (کہ تو رنجیدہ نہ ہو) (کمافی الروح ص 82 ج 11) (قَدْ جَعَلَ رَبُّکِ تَحْتَکِ سَرِیًّا) (تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر بنا دی ہے) حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے وہاں اپنا پاؤں مار دیا جس کی وجہ سے میٹھے پانی کا چشمہ جاری ہوگیا اور ایک قول یہ ہے کہ وہاں پہلے سے خشک نہر تھی اللہ تعالیٰ نے اس میں پانی جاری فرما دیا اور وہیں ایک خشک کھجور کا درخت تھا اس میں پتے اور پھل آگئے اور اسی وقت پک گئے۔ (معالم التنزیل ص 193 ج 3)
Top