Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 4
وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ١ۚ وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَؕ
وَالَّذِينَ : اور جو لوگ يُؤْمِنُونَ : ایمان رکھتے ہیں بِمَا : اس پر جو أُنْزِلَ : نازل کیا گیا إِلَيْکَ : آپ کی طرف وَمَا : اور جو أُنْزِلَ : نازل کیا گیا مِنْ قَبْلِکَ : آپ سے پہلے وَبِالْآخِرَةِ : اور آخرت پر هُمْ يُوقِنُونَ : وہ یقین رکھتے ہیں
، اور وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں اس پر جو اتارا گیا آپ کی طرف اور جو اتارا گیا آپ سے پہلے اور آخرت پر وہ یقین رکھتے ہیں۔
پھر فرمایا (وَ الَّذِیْنَ یَؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَ مَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ ) (جو لوگ متقی ہیں وہ اس پر ایمان لاتے ہیں جو آپ کی طرف نازل کیا گیا اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا) ایمان وہ معتبر ہے جس میں اللہ تعالیٰ پر اور اس کے تمام رسولوں پر اور اس کی تمام کتابوں پر ایمان ہو۔ اللہ کے کسی ایک نبی یا اس کی کسی ایک کتاب کا انکار کرنا بھی کفر ہے۔ (لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ ) میں اسی بات کا اعلان کیا گیا ہے۔ (وَ مَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ ) کے عموم میں قرآن کریم سے پہلی تمام کتابوں اور صحیفوں کا علم ہے اور جن کا علم نہیں، ان سب پر ایمان لانا اور اللہ کی کتاب ماننا فرض ہے۔ پھر فرمایا (وَ بالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ ) (اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں) ایمان کے تین اہم جزو ہیں۔ توحید، رسالت اور موت کے بعد زندہ ہونے پر ایمان لانا، یہاں ان تینوں چیزوں کو بتادیا ہے، اور ساتھ ہی نماز اور زکوٰۃ کا بھی ذکر فرما دیا۔ کیونکہ ایمان قلبی کے بعد دوسرا درجہ نماز کا ہے اور اس کے بعد زکوٰۃ ہے۔ ایک فریضہ بدنیہ اور دوسرا فریضہ مالیہ بیان فرما دیا۔
Top