Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 75
وَ اَدْخَلْنٰهُ فِیْ رَحْمَتِنَا١ؕ اِنَّهٗ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ۠   ۧ
وَاَدْخَلْنٰهُ : اور ہم نے داخل کیا اسے فِيْ رَحْمَتِنَا : اپنی رحمت میں اِنَّهٗ : بیشک وہ مِنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : (جمع) صالح (نیکو کار)
بلاشبہ وہ لوگ بد ذات تھے، بد کار تھے اور ہم نے لوط کو اپنی رحمت میں داخل کردیا بلاشبہ وہ صالحین میں سے تھے
اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط (علیہ السلام) کو اپنی رحمت میں داخل فرما لیا۔ یعنی ان بندوں میں شمار فرمایا جن پر اللہ تعالیٰ کی رحمت خاصہ ہوا کرتی ہے۔ آخر میں فرمایا (اِنَّہٗ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ ) (بلاشبہ وہ صالحین میں سے تھے) قرآن مجید میں لفظ صالح حضرت انبیاء کرام (علیہ السلام) کے بارے میں بھی وارد ہوا ہے۔ صالحیت بہت بڑا مقام ہے اور اس کے بڑے مراتب ہیں۔ سب سے بڑا مرتبہ انبیاء (علیہ السلام) کا ہے۔ کیونکہ وہ معصوم ہوتے تھے۔
Top