Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 156
وَّ بِكُفْرِهِمْ وَ قَوْلِهِمْ عَلٰى مَرْیَمَ بُهْتَانًا عَظِیْمًاۙ
وَّبِكُفْرِهِمْ : ان کے کفر کے سبب وَقَوْلِهِمْ : اور ان کا کہنا (باندھنا) عَلٰيُ : پر مَرْيَمَ : مریم بُهْتَانًا : بہتان عَظِيْمًا : بڑا
اور (اس وجہ سے بھی ان پر لعنت کی) کہ انہوں نے کفر اختیار کیا اور انہوں نے مریم پر بہت بڑا بہتان لگایا۔
اس کے بعد ان کے مزید کفر کا تذکرہ فرمایا اور وہ سیدنا حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے ساتھ کفر کرنا ہے۔ انہوں نے نہ صرف یہ کہ ان کے ساتھ کفر کیا بلکہ ان کی ماں پر بھی بری بات کی تہمت باندھی باوجودیکہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے ماں کی گود میں ہی اپنی ماں کی برأت ظاہر کردی، جب حضرت مریم کی گود میں بچہ دیکھ کر بنی اسرائیل نے بری بات کی تہمت لگا دی تو حضرت مریم نے بچے کی طرف اشارہ کردیا بچے نے کہا (اِنِّیْ عَبْدُ اللّٰہِ اٰتٰنِیَ الْکِتَابَ وَجَعَلَنِیْ نَبِیًّا) (الآیۃ) اور قرآن نے بھی حضرت مریم (علیہ السلام) کی پاک دامنی بیان فرما دی۔
Top