Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 47
وَ لْیَحْكُمْ اَهْلُ الْاِنْجِیْلِ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فِیْهِ١ؕ وَ مَنْ لَّمْ یَحْكُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ
وَلْيَحْكُمْ : اور فیصلہ کریں اَهْلُ الْاِنْجِيْلِ : انجیل والے بِمَآ : اس کے ساتھ جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ فِيْهِ : اس میں وَمَنْ : اور جو لَّمْ يَحْكُمْ : فیصلہ نہیں کرتا بِمَآ : اس کے مطابق جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ هُمُ : وہ الْفٰسِقُوْنَ : فاسق (نافرمان)
اور چاہیے کہ انجیل والے حکم کریں اس کے موافق جو اللہ نے نازل فرمایا اور جو شخص اس کے موافق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل فرمایا سو وہی لوگ نافرمان ہیں۔
پھر فرمایا (وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓءِکَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَ ) (اور جو شخص اس کے موافق حکم نہ کرے جو اللہ نے نازل فرمایا تو یہی لوگ نافرمان ہیں) جن لوگوں کو انجیل شریف ان کے نبی کے ذریعہ پہنچی وہ اس کے مطابق نہ چلے اور اس کے موافق فیصلے نہ کئے اور اس میں تحریف بھی کردی اور توحید کے عقائد کی بجائے اپنے دین میں شرکیہ عقائد داخل کر لئے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو اللہ کا بیٹا بتادیا اور تین خدا مان لئے اور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے قتل کے اعتقاد کر کے کفارہ کا عقیدہ نکال لیا، پھر جب سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی بعثت ہوئی اور انجیل کی تصریح کے مطابق آپ کی نبوت و رسالت کا یقین ہوجانے کے باوجود ایمان نہیں لائے اور گمراہی میں ہی رہ گئے، ان کو حکم ہو رہا ہے کہ جو کچھ اللہ نے انجیل میں فرمایا ہے اس کے مطابق حکم کریں اور باطل عقائد کو چھوڑیں اور سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ پر ایمان لائیں، اللہ نے جو احکام نازل فرمائے ہیں ان کے مطابق فیصلہ نہ کرنا فاسقوں ہی کا کام ہے لفظ فاسق ” فسق “ سے لیا گیا ہے فسق اطاعت اور فرمانبرداری سے نکل جانے کو کہتے ہیں کفر و شرک کا مل فسق ہے اس لئے شیطان کے بارے میں (فَفَسَقَ عَنْ اَمْرِرَبِّہٖ ) فرمایا۔
Top