Jawahir-ul-Quran - Ibrahim : 11
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَاۤ اَنْتَ بِمَلُوْمٍ٢ۗ٘
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ : پس منہ موڑ لو ان سے فَمَآ اَنْتَ : پس نہیں آپ بِمَلُوْمٍ : جن پر ملامت کی جائے
ان کو کہا14 ان کے رسولوں نے ہم تو یہی آدمی ہیں جیسے تم لیکن اللہ احسان کرتا ہے اپنے بندوں میں جس پر چاہے اور ہمارا کام نہیں کہ لے آئیں تمہارے پاس سند مگر اللہ کے حکم سے اور اللہ پر بھروسہ چاہیے ایمان والوں کو
14:۔ انبیاء (علیہم السلام) نے اپنی قوموں کے مذکورہ بالا طعن کے جواب میں فرمایا اس میں شک نہیں کہ ہم بشر ہیں اور بشریت اور لوازم بشریت میں تمہاری مانند ہیں مگر بشریت رسالت و نبوت کے منافی نہیں ہے۔ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل و احسان ہے کہ وہ اپنے بندوں میں سے جس بشر کو چاہے رسالت و نبوت کے شرف سے سرفراز فرما دے۔ رسالت و نبوت محض ایک وہبی عطیہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا فرما دیا ہے۔ باقی رہا معجزہ دکھانے کا مطالبہ تو یہ ہم پورا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ معجزہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے اللہ تعالیٰ کے حکم اور اس کی اجازت کے بغیر ہم کوئی معجزہ نہیں لاسکتے۔ ” والمعنی انا الاتیان بالایۃ التی قد اقترحوھا لیس الینا ولا فی استطاعتنا وانما ھو امر یتعلق بمشیئۃ اللہ تعالیٰ “ (مدارک ج 2 ص 168) ۔
Top