Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 56
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
وَمَا : اور نہیں خَلَقْتُ الْجِنَّ : پیدا کیا میں نے جنوں کو وَالْاِنْسَ : اور انسانوں کو اِلَّا : مگر لِيَعْبُدُوْنِ : اس لیے تاکہ وہ میری عبادت کریں
اور میں نے جن اور انس کو صرف اس لیے پیدا کیا کہ میری عبادت کریں،
اللہ تعالیٰ نے جن اور انسان کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے وہ بڑا رزق دینے والا ہے کسی سے رزق کا طالب نہیں یہ پانچ آیات ہیں پہلی آیت میں نہایت واضح طور پر ارشاد فرما دیا کہ ہم نے جنات کو اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں، اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں جنہیں عقل اور فہم سے نوازا ہے ان میں فرشتے بھی ہیں اور جنات و انسان بھی ہیں، انسان اور جنات کا اختیار اور اقتدار بھی بہت زیادہ ہے۔ ان دونوں قوموں کے لیے فرمایا کہ ہم نے انہیں صرف اپنی دعبادت کے لیے پیدا کیا ہے، لیکن ان میں عبادت کرنے والے کم ہیں شر اور شرارت اور سرکشی والے زیادہ ہیں حالانکہ انہی کا سب سے زیادہ فرمانبردار عبادت گزار ہونا لازم ہے ایک طرف تو انہیں متوجہ فرما دیا کہ تم صرف میری عبادت کے لیے پیدا کیے گئے ہو اور دوسری طرف نافرمانی کی سزا بھی بتادی سورة ہود میں فرمایا ﴿لَاَمْلَـَٔنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِيْنَ 0013﴾ انسانوں اور جنات پر لازم ہے کہ خالق جل مجدہ کی عبادت اختیار کریں۔ فسق اور کفر سے بچیں اور اپنے کو دوزخ میں جانے والا نہ بنائیں۔
Top