Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 58
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الرَّزَّاقُ : وہی رزاق ہے ذُو الْقُوَّةِ : قوت والا ہے الْمَتِيْنُ : زبردست ہے
بلاشبہ اللہ وہ ہے جو خوب رزق دینے والا ہے قوت والا ہے، نہایت ہی قوت والا ہے
پھر فرمایا ﴿اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذو الْقُوَّةِ الْمَتِيْنُ 0058﴾ (بلاشبہ اللہ بہت زیادہ رزق دینے والا ہے وہ قوت والا ہے اور نہایت ہی قوت والا ہے) وہی سب کو رزق دیتا ہے اور خوب زیادہ رزق دیتا ہے وہ قوت والا ہے اور اس سے بڑھ کر کوئی قوت والا نہیں پھر بھلا وہ بندوں سے رزق کا کیا امیدوار ہوسکتا ہے۔ اس کے بعد ظالموں کے عذاب کا تذکرہ فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ ظالموں کے لیے عذاب کا بڑا حصہ ہے جیسا کہ ان سے پہلے ان جیسے لوگوں کا حصہ تھا لہٰذا عذاب آنے کی جلدی نہ مچائیں کفر کے باعث ان پر عذاب آنا ہی آنا ہے۔ دیر لگنے کی وجہ سے عذاب سے چھٹکارہ نہ ہوجائے گا۔
Top