Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 40
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَؕ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا : یا تم مانگتے ہو ان سے کوئی اجر فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ : تو وہ تاوان سے مُّثْقَلُوْنَ : بوجھل ہورہے ہیں
کیا آپ ان سے کسی معاوضہ کا سوال کرتے ہیں سو وہ تاوان سے گراں بار ہو رہے ہیں،
پھر فرمایا ﴿اَمْ تَسْـَٔلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَؕ0040﴾ (کیا آپ ان سے کسی معاوضہ کا سوال کرتے ہیں ان پر اس تاوان کی ادائیگی بھاری پڑ رہی ہے) اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایمان لے آئے تو کیا کچھ دینا پڑے گا تو یہ ان کا غلط خیال ہے ان کو دنیا سے ذرا سا بھی سوال نہیں اور ان کے آخرت کے نفع کے لیے ان کو ایمان و اعمال صالحہ کی دعوت دی جا رہی ہے پھر کوئی وجہ نہیں کہ ایمان سے منہ موڑیں۔ قال فی معالم التنزیل اثقلھم ذلک المغرم الذی تسالھم فمنعھم ذلک عن الاسلام۔
Top