Fahm-ul-Quran - Al-An'aam : 59
اَمْ عِنْدَهُمُ الْغَیْبُ فَهُمْ یَكْتُبُوْنَؕ
اَمْ : یا عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ : ان کے پاس غیب ہے فَهُمْ يَكْتُبُوْنَ : تو وہ لکھ رہے ہیں
کیا ان کے پاس غیب ہے جسے وہ لکھ لیتے ہیں،
﴿اَمْ عِنْدَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُوْنَؕ0041﴾ یعنی یہ جو کہہ رہے ہیں کہ ہمیں انتظار ہے کہ محمد ﷺ موت کے حادثہ میں دنیا سے رخصت ہوجائیں گے جسے یہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے ان کی اس بات کی بنیاد کیا ہے کیا ان کے پاس غیب کا علم ہے اور انہیں پتہ ہے کہ داعی اسلام ﷺ کی موت ہمارے سامنے ہوگی اور یہ خود اس کے بعد زندہ رہیں گے اور آنکھوں سے دیکھ لیں گے کہ نہ یہ رہے گا اور نہ ان کا دین رہے گا۔ (ذكرہ القرطبی)
Top