Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 30
ذٰلِكَ مَبْلَغُهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ۙ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى
ذٰلِكَ : یہی مَبْلَغُهُمْ : ان کی انتہا ہے مِّنَ الْعِلْمِ ۭ : علم میں سے اِنَّ رَبَّكَ : بیشک رب تیرا هُوَ اَعْلَمُ : وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنْ ضَلَّ : اس کو جو بھٹک گیا عَنْ سَبِيْلِهٖ ۙ : اس کے راستے سے وَهُوَ اَعْلَمُ : اور وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنِ اهْتَدٰى : اس کو جو ہدایت پا گیا
یہ ان کے علم کی حد ہے بیشک آپ کا رب اسے خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بھٹکا اور وہ اسے خوب جانتا ہے جس نے ہدایت پائی،
رسول اللہ ﷺ جو دعائیں کیا کرتے تھے ان میں سے ایک یہ دعا بھی تھی : اللھم لاتجعل مصیبتنا فی دیننا ولا تجعل الدنیا اکبر ھمنا ولا مبلغ علمنا (اے ہمارے اللہ ہمارے دین میں کوئی مصیبت مت بھیج، اور دنیا کو ہماری سب سے بڑی فکر اور ہمارے علم کی پہنچ مت بنادے) ۔ (مشکوٰۃ المصابیح صفحہ 219) پھر فرمایا ﴿ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيْلِهٖ 1ۙ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى 0030﴾ (بیشک آپ کا رب اسے خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا اور وہ خوب جانتا ہے اس شخص کو جس نے ہدایت پائی دونوں فریقوں کا حال اللہ تعالیٰ کو معلوم ہے وہ ہر ایک کے حال کے مطابق جزا سزا دیدے گا۔
Top