Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 6
ذُوْ مِرَّةٍ١ؕ فَاسْتَوٰىۙ
ذُوْ مِرَّةٍ ۭ : صاحب قوت ہے فَاسْتَوٰى : پھر پورا نظر آیا۔ سیدھا کھڑا ہوگیا۔ درست ہوگیا
وہ طاقتور ہے، پھر وہ اصلی صورت میں نمودار ہوا،
پہلی بار رویت : اس کے بعد ارشاد فرمایا ﴿ فَاسْتَوٰى ۙ006 وَ هُوَ بالْاُفُقِ الْاَعْلٰى ؕ007﴾ (کہ وہ فرشتہ ایک مرتبہ افق اعلیٰ میں نمودار ہوا) یعنی نبی اکرم ﷺ کے سامنے آیا اور آپ نے اس کو اصلی صورت میں دیکھ لیا۔ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) انسانی صورت میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا کرتے تھے اور وحی سنا دیتے تھے ایک مرتبہ آنحضرت ﷺ نے ان سے فرمائش کی کہ آپ مجھے اپنی اصل صورت دکھادیں جبرائیل (علیہ السلام) ایسے وقت اپنی اصل صورت میں ظاہر ہوئے جبکہ آپ حراء پہاڑ پر تھے (اور بعض روایات میں ہے کہ مکہ معظمہ کے محلہ اجیاد میں تشریف فرما تھے) آپ نے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کو مشرقی افق میں دیکھا ان کے چھ سو بازو تھے اور اس قدر پھیلے ہوئے تھے کہ مغربی افق تک کو گھیر رکھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ ان کو دیکھ کر بیہوش ہو کر گرپڑے اسی وقت حضرت جبرائیل (علیہ السلام) انسانی شکل میں آپ کے پاس پہنچے اور آپ کو لپٹا لیا اور آپ کے چہرہٴ انور سے غبار صاف کردیا۔ اس نزدیک آنے کو ﴿ ثُمَّ دَنَا فَتَدَلّٰى ۙ008﴾ میں بیان فرمایا ہے۔ (پھر وہ قریب آیا پھر وہ نیچے آیا) ﴿ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ ﴾ (اور اتنا قریب ہوگیا جیسا دو کمانوں کے درمیان قرب ہوتا ہے) اہل عرب کا طریقہ تھا کہ جب آپس میں معاہدہ کرتے تھے تو دونوں کمانوں کی تانت کو خوب اچھی طرح ملا دیتے تھے اور اس طرح سے ایک دوسرے کو باور کراتے تھے اور یقین دلاتے تھے کہ اب تم ایک ہوگئے آپس میں کوئی بعد نہیں رہا۔ ﴿اَوْ اَدْنٰىۚ009﴾ اس میں یہ بتادیا کہ دو کمانوں کے درمیان جو نزدیکی ہوتی ہے قرب کے اعتبار سے اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا جو اتحاد روحانی اور قلبی پر دلالت کرتا ہے۔ پھر جب آپ کو افاقہ ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی جسے ﴿ فَاَوْحٰۤى اِلٰى عَبْدِهٖ مَاۤ اَوْحٰىؕ0010﴾میں بیان فرمایا ہے۔ معالم التنزیل میں لکھا ہے کہ اس موقعہ پر جو وحی فرمائی تھی وہ ﴿ اَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيْمًا فَاٰوٰى006﴾ سے لے کر ﴿وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ004﴾ تک تھی، یہ حضرت سعید بن جبیر ؓ کا قول ہے اور ایک قول یہ ہے کہ اس وقت یہ وحی فرمائی کہ جب تک آپ جنت میں داخل نہ ہوں گے کوئی نبی داخل نہ ہوگا اور جب تک آپ کی امت اس میں داخل نہ ہوگی کسی امت کو داخلہ نہ ملے گا۔
Top